بچے موجود ہیں / Children Exists

 بچوں کی دنیا ایک کائنات کی مانند ہے، جس میں وہ اپنی شناخت کے ستارے روشن کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کی ہر حرکت، ہر مسکراہٹ، اور ہر آنسو ہمیں یہ پیغام دیتے ہیں کہ "ہم یہاں ہیں، ہمیں پہچانیے۔" لیکن المیہ یہ ہے کہ ہم، والدین اور بڑے، اکثر اس خاموش پکار کو نظرانداز کر دیتے ہیں۔

زندگی کے اس سفر میں، بچے ہمارے لیے ایک آئینہ ہیں، جو ہمیں ہماری اپنی ذات، ہماری ناکامیاں، اور ہماری امیدیں دکھاتے ہیں۔ ان کی موجودگی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ انسانی تعلقات کی اصل بنیاد محبت، احترام، اور قبولیت ہیں۔ جب ہم ان کے جذبات کو نظرانداز کرتے ہیں یا ان کی غلطیوں پر ان کا مذاق اڑاتے ہیں، تو ہم صرف ان کے دلوں کو زخمی نہیں کرتے بلکہ ان کے وجود کی گہرائیوں کو مجروح کرتے ہیں۔

اُصولی بات یہ ہے کہ ہر انسان اپنی ذات کی تکمیل چاہتا ہے، اور بچے بھی اسی جدوجہد کا حصہ ہیں۔ لیکن ان کی ذات کی یہ تکمیل تبھی ممکن ہے جب ہم ان کی موجودگی کو تسلیم کریں۔ بچوں کی عزت ان کی روح کی آبیاری کرتی ہے، ان کا حوصلہ بڑھاتی ہے، اور انہیں اپنے خوابوں کی تکمیل کے سفر پر گامزن کرتی ہے۔

اقبال نے کمال کہا تھا:

دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے
پر نہیں، طاقتِ پرواز مگر رکھتی ہے

ہمیں اپنے بچوں کے دل کی بات سننی ہوگی، ان کے خوابوں کی پرواز کو اپنی محبت کے پروں سے تقویت دینی ہوگی۔ یہ دنیا تبھی خوبصورت بنے گی جب ہم اپنی نسل کو اعتماد اور عزت کے ساتھ پروان چڑھائیں گے۔

سوچنے کی بات یہ ہے کہ کیا ہم، والدین، اپنی ذمہ داریوں سے فرار کی راہ اختیار کر رہے ہیں؟ یا ہم اپنے بچوں کے دلوں کو محبت اور فہم کی روشنی سے روشن کر رہے ہیں؟ یاد رکھیے، بچوں کی ذات کا احترام نہ صرف ان کی زندگی بلکہ ہماری اپنی انسانیت کی تکمیل بھی ہے۔

اپنے دل سے جڑئیے، بچوں کی بات کو سنئیے، اور ان کے وجود کو وہ جگہ دیجئے جو قدرت نے ان کے لیے تخلیق کی ہے۔ یہی انسانی عظمت کا راستہ ہے۔

Comments