جھوٹے اور ہوشیار خدا / False and cunning gods
جب مکہ فتح ہوا تو آپﷺ نے کعبہ میں موجود تمام جھوٹے خداوں کو توڑ دیا۔ وہ جھوٹے خدا بت تھے یعنی پتھر کی مورتیاں تھیں جن سے کسی قسم کے کوئی فائدے کی امید رکھنا سراسر تناظر کی خرابی کی وجہ تھی۔ ابھی کا معاملہ بالکل الگ ہے۔ اس وقت عالمِ کفر جن خداوٴں کی پرستش کررہا ہے وہ بہت فائدہ پہنچا نے والے ہیں۔
آج کے جھوٹے خدا انسانوں کی خواہشیں بھی پوری کر رہے ہیں، کھانا بھی کھلا رہے ہیں، شفاء بھی دے رہے ہیں، زندگی بڑھا بھی رہے ہیں، گھٹا بھی رہے ہیں۔ جہاں تک ہماری نظر جاتی ہے وہاں تک کے تمام مسائل کا حل ان کے پاس ہے۔ اور عالمِ کفر کا کیا رونا، اب تو ان جھوٹے خدواں کا اثر ہم مسلمانوں پر بھی بن گیا ہے۔
جیسے پہلے کے ناکارہ خداوں کا انکار تقوی سے ہوا تھا، آج کے ہوشیار خداوں کا خاتمہ بھی تقوی سے ہوگا۔ سب سے پہلے ہمیں اپنا تناظر ایمانی کیفیت والا کرنا ہوگا تاکہ ہماری عینک پر سے کفر کی دھول ہٹے اور پھر ہمیں وہ دکھائی دے جو اللہ دکھانا چاہا رہا ہے۔ اس ایمانی تناظر کی بدولت ہی ہم اپنی عقل اور فہم کا وہ استعمال لے پائنگے جو مطلوبِ اللہ ہے۔
Comments
Post a Comment